شیخ چلی اور کھجور کا درخت|shekh chilli aur khajur ka darkht moral urdu stories
شیخ چلی ایک دن اپنے گاؤں کے باہر گھوم رہا تھا۔ چلتے چلتے اسے ایک کھجور کا لمبا درخت نظر آیا۔ وہ درخت کو دیکھ کر بولا، “اگر میں اس درخت پر چڑھ جاؤں اور اوپر سے کھجوریں توڑوں تو کیا ہی مزہ آئے گا!”

شیخ چلی نے فوراً درخت پر چڑھنا شروع کیا۔ بڑی مشکل سے وہ اوپر پہنچا اور خوشی خوشی کھجوریں توڑنے لگا۔ جب اس کے ہاتھ کھجوروں سے بھر گئے، تو اس نے نیچے اترنے کا سوچا۔ لیکن نیچے دیکھتے ہی وہ ڈر گیا، کیونکہ درخت بہت اونچا تھا۔

شیخ چلی پریشان ہوگیا اور سوچنے لگا، “اگر میں نیچے کودوں تو چوٹ لگ سکتی ہے، اور اگر یہاں بیٹھا رہوں تو بھوکا مر جاؤں گا۔” کافی دیر تک وہ یوں ہی سوچتا رہا۔ آخر کار، ایک کسان وہاں سے گزرا اور شیخ چلی کی حالت دیکھ کر ہنس پڑا۔ کسان نے کہا، “بھائی، درخت پر چڑھنے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا کہ نیچے کیسے اترو گے۔”

شیخ چلی شرمندہ ہوا اور کسان کی مدد سے نیچے اتر آیا۔
حاصلِ سبق
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ کسی بھی کام کو شروع کرنے سے پہلے اس کے نتائج کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ بغیر منصوبہ بندی کے کیے گئے کام اکثر پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔
شیخ چلی کی کہانیاں ہمیں ہنسی کے ساتھ ساتھ زندگی کے اہم اصول بھی سکھاتی ہیں، جو بچوں کے لیے ایک قیمتی سبق ہیں۔
شیخ چلی کہانیاں, بچوں کی کہانیاں, سبق آموز کہانیاں, مزاحیہ کہانیاں, شیخ چلی کی حکایتیں,بچوں کے لیے نصیحتیں, دلچسپ کہانیاں, تخیلاتی کہانیاں, بچوں کی تربیت, سبق آموز حکایتیں, اخلاقی کہانیاں, بچوں کے لیے شیخ چلی,