جنگل کے انصاف کا سبق

عنوان: جنگل کے انصاف کا سبق

ایک ہرے بھرے جنگل میں ایک شیر بادشاہ کی طرح حکمرانی کرتا تھا۔ جنگل کے تمام جانور اس کی عزت کرتے تھے کیونکہ وہ انصاف پسند تھا۔ ایک دن، ایک ہرن اور بندر کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔

ہرن نے کہا، “بندر نے میرے کھانے کے لیے جمع کی گئی گھاس چرا لی ہے۔”
بندر نے جواب دیا، “میں نے یہ گھاس نہیں چرائی، میں تو درختوں پر پھل کھاتا ہوں۔”

urdu moral story jangal ka insaf
urdu moral story jangal ka insaf

دونوں اپنی بات پر قائم رہے، اور جھگڑا بڑھ گیا۔ آخرکار، وہ شیر کے پاس انصاف لینے گئے۔

شیر نے دونوں کی باتیں غور سے سنیں۔ پھر اس نے ایک چالاک الو کو بلایا، جو جنگل کا مشیر تھا۔ الو نے کہا، “آؤ، ہم سب دریا کے پاس چلتے ہیں، جہاں ہرن کی گھاس رکھی ہوئی تھی۔ شاید ہمیں وہاں کچھ سراغ مل جائے۔”

جب وہ دریا کے کنارے پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ گھاس کے پاس ایک خرگوش بیٹھا تھا، جو گھاس کھا رہا تھا۔ خرگوش نے شرمندگی سے کہا، “مجھے معاف کر دو، مجھے بھوک لگی تھی، اور میں نے یہ سوچے بغیر گھاس کھا لی کہ یہ کسی اور کی ہے۔”

urdu moral story jangal ka insaf
urdu moral story jangal ka insaf

شیر نے خرگوش کو سزا دینے کے بجائے کہا، “آج ہم سب نے ایک سبق سیکھا ہے: اپنی غلطی تسلیم کرنا اور معاف کرنا سب سے بڑا انصاف ہے۔”

خرگوش نے معافی مانگی، اور ہرن نے اسے معاف کر دیا۔ جنگل کے تمام جانوروں نے شیر کی دانشمندی کی تعریف کی۔

سبق: غلطی کو تسلیم کرنا اور معاف کرنا ایک عظیم صفت ہے۔ اس سے نہ صرف مسائل حل ہوتے ہیں بلکہ دل بھی جیتے جاتے ہیں۔

تصاویر کے ساتھ کہانی مکمل ہوگئی ہے۔ تین مختلف مناظر کو ظاہر کرنے کے لیے یہ تصاویر شامل کی گئی ہیں:

جنگل کا منظر جہاں شیر بادشاہ اپنی چٹان پر بیٹھا ہے اور ہرن اور بندر کا جھگڑا ہو رہا ہے، جبکہ عقلمند الو درخت پر دیکھ رہا ہے۔

دریا کے کنارے کا منظر جہاں شیر، ہرن، بندر، اور عقلمند الو انصاف کر رہے ہیں۔

وہ منظر جہاں خرگوش دریا کے کنارے گھاس کھا رہا ہے اور دوسرے جانور محبت اور سکون سے اسے دیکھ رہے ہیں۔

یہ کہانی جنگل کے انصاف اور معاف کرنے کی اہمیت کو بیان کرتی ہے۔

Leave a Comment