اے میرے وطن کے لوگوں

اے میرے وطن کے لوگوں

یہ نغمہ “اے میرے وطن کے لوگوں” ایک دل کو چھو لینے والی تخلیق ہے جو بھارت کے شہیدوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ اسے مشہور شاعر پردیپ نے لکھا اور اس میں ان بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کو بیان کیا گیا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی اور سلامتی کے لیے اپنی جان نچھاور کر دی۔ یہ نغمہ نہ صرف قوم پرستی کے جذبات کو جگاتا ہے بلکہ ہمیں اپنے ہیروز کی قربانیوں کو یاد رکھنے اور ان کا احترام کرنے کی بھی ترغیب دیتا ہے۔ جئے ہند!

urdu lyrics of  aye mere watan ke logon|اے میرے وطن کے لوگوں

اے میرے وطن کے لوگوں
تم خوب لگا لو نعرہ
یہ شُبھ دن ہے ہم سب کا
لہرا لو ترنگا پیارا
پر مت بھولو سرحد پر
ویروں نے ہیں پران گنوائے
کچھ یاد انہیں بھی کر لو
جو لوٹ کے گھر نہ آئے

اے میرے وطن کے لوگوں
ذرا آنکھ میں بھر لو پانی
جو شہید ہوئے ہیں ان کی
ذرا یاد کرو قربانی

جب گھائل ہوا ہمالیہ
خطرے میں پڑی آزادی
جب تک تھی سانس لڑے وہ
پھر اپنی لاش بچھا دی
سنگین پہ دھر کر ماتھا
سو گئے امر بلیدانی
جو شہید ہوئے ہیں ان کی
ذرا یاد کرو قربانی

جب دیش میں تھی دیوالی
وہ کھیل رہے تھے ہولی
جب ہم بیٹھے تھے گھروں میں
وہ جھیل رہے تھے گولی
تھے دھنیہ جوان وہ اپنے
تھی دھنیہ وہ ان کی جوانی
جو شہید ہوئے ہیں ان کی
ذرا یاد کرو قربانی

کوئی سکھ کوئی جاٹ مرہٹہ
کوئی گورکھا کوئی مدراسی
سرحد پر مرنے والا
ہر ویر تھا بھارت واسی
جو خون گرا پہاڑوں پر
وہ خون تھا ہندوستانی
جو شہید ہوئے ہیں ان کی
ذرا یاد کرو قربانی

تھی خون سے لت پت کایا
پھر بندوق اٹھا کے
دس دس کو ایک نے مارا
پھر گر گئے ہوش گنوا کے
جب انت سمے آیا تو
کہہ گئے کہ اب مرتے ہیں
خوش رہنا دیش کے پیارو
اب ہم تو سفر کرتے ہیں
کیا لوگ تھے وہ دیوانے
کیا لوگ تھے وہ ابھیمانی
جو شہید ہوئے ہیں ان کی
ذرا یاد کرو قربانی

تم بھول نہ جاؤ ان کو
اس لیے کہی یہ کہانی
جو شہید ہوئے ہیں ان کی
ذرا یاد کرو قربانی

جئے ہند…

Leave a Comment