Waqt Ki Qadr: Behlol Dana Ki Dilchasp Kahani

وقت کی قدر: بہلول دانا کی دلچسپ کہانی

ایک دن کی بات ہے، ایک گاؤں میں ایک عجیب و غریب شخص رہتا تھا جس کا نام “بہلول دانا” تھا۔ وہ ہمیشہ پرانے کپڑے پہنے رہتا اور گلیوں میں گھومتا رہتا۔ گاؤں کے لوگ اسے عجیب نظروں سے دیکھتے اور اکثر اس کا مذاق اڑاتے تھے، لیکن وہ مسکراتا رہتا اور کسی بات کا برا نہیں مانتا تھا۔

Waqt Ki Qadr: Behlol Dana Ki Dilchasp Kahani
Waqt Ki Qadr: Behlol Dana Ki Dilchasp Kahani

ایک دن گاؤں کے بادشاہ کا قاصد آیا اور اعلان کیا کہ بادشاہ نے ایک پہیلی رکھی ہے۔ جو اس پہیلی کو حل کرے گا، اسے انعام دیا جائے گا۔ پہیلی یہ تھی:
“دنیا میں سب سے قیمتی چیز کیا ہے؟”

گاؤں کے بہت سے لوگ اپنے جوابات لے کر بادشاہ کے دربار گئے، کسی نے کہا سونا، کسی نے کہا ہیرے، کسی نے کہا طاقت۔ لیکن بادشاہ کسی جواب سے خوش نہیں ہوا۔

Waqt Ki Qadr: Behlol Dana Ki Dilchasp Kahani
Waqt Ki Qadr: Behlol Dana Ki Dilchasp Kahani

جب بہلول دانا نے یہ سنا تو وہ مسکراتے ہوئے دربار پہنچا۔ بادشاہ نے اسے دیکھ کر حیرت سے کہا، “تم یہاں کیوں آئے ہو؟ کیا تمہارے پاس بھی کوئی جواب ہے؟”

بہلول دانا نے کہا، “جی ہاں، حضور! دنیا کی سب سے قیمتی چیز ‘وقت’ ہے۔ وقت ایک بار چلا جائے تو دوبارہ کبھی واپس نہیں آتا۔ جو شخص وقت کی قدر کرتا ہے، وہی اصل میں کامیاب ہوتا ہے۔”

Waqt Ki Qadr: Behlol Dana Ki Dilchasp Kahani
Waqt Ki Qadr: Behlol Dana Ki Dilchasp Kahani

بادشاہ یہ سن کر بہت متاثر ہوا اور کہا، “واقعی، تم نے صحیح کہا! وقت ہی سب سے قیمتی ہے۔ تمہاری عقل اور سمجھداری کی داد دیتا ہوں۔”

بادشاہ نے بہلول دانا کو انعام دیا، اور گاؤں کے لوگ بھی اس کی تعریف کرنے لگے۔ وہ دن تھا اور آج کا دن، لوگ بہلول دانا کی باتیں غور سے سنتے اور ان سے سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ وقت کی قدر کریں کیونکہ یہی ہماری زندگی کا سب سے قیمتی خزانہ ہے۔

Leave a Comment