urdu lyrycs ya nabi salam alaika ya rasool salam alaika

urdu lyrycs ya nabi salam alaika ya rasool salam alaika| یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک

سحر کا وقت ہے، معصوم کلیاں مسکراتی ہیں
ہوائیں خیر مقدم کے ترانے گنگناتی ہیں
فرشتوں کی سلامی دینے والی فوج گاتی تھی
جنابِ آمنہ سنتی تھیں، یہ آواز آتی تھی

یا نبی سلام علیک
یا رسول سلام علیک
یا حبیب سلام علیک
صلوات اللہ علیک

بخش دو جو چیز چاہو
کیونکہ محبوبِ خدا ہو
مصطفیٰ ہو، مجتبیٰ ہو
جو کہوں اُس سے سوا ہو

جان کنی کے وقت آنا
کلمۂ طیب پڑھانا
مکرِ شیطان سے بچانا
اپنے دامن میں چھپانا

واسطۂ آلِ عبا کا
صدقہ حضرتِ فاطمہ کا
اور شہیدِ کربلا کا
غم نہ ہو روزِ جزا کا

رحمتوں کے تاج والے
دو جہاں کے راج والے
عرش کی معراج والے
آنسوؤں کے لاج والے

جان کر کافی سہارا
لے لیا ہے در تمہارا
خلق کے وارث خدارا
لو سلام اب تو ہمارا

اے شہنشاہِ زمانہ
آپ کا یہ آستانہ
رحمتوں کا ہے خزانہ
ہو نگاہِ مہربانہ

اے شہنشاہِ مدینہ
نور سے معمور سینہ
مشک سے بہتر پسینہ
دیکھ لیں ہم سب مدینہ

آپ کا تشریف لانا
وقت بھی کتنا سہانا
جگمگا اُٹھا زمانہ
حور گاتی تھی ترانہ

اتنا کرم شاہِ زماں ہو
خالی روح سے بدن ہو
آپ کے شہر کا کفن
اور مدینے میں دفن ہو

کب وہ آئے گا مہینا
جب چلے اپنا سفینہ
سوئے گلزارِ مدینہ
یا مجھے بس سیلینا

مصطفیٰ خیر الورٰی ہو
سرورِ ہر دو سرا ہو
اپنے اچھوں کا تصدق
ہم بُروں کو بھی نبھا ہو

ہو مبارک اہلِ ایمان
ہو گئی صبحِ بہاراں
ہو گیا ہر گھر چراغاں
صلوات اللہ علیک

آمنہ بی بی کا جایا
بہارویں تاریخ آیا
صبحِ صادق نے سنایا
صلوات اللہ علیک

ہے یہ حسرت در پہ آئے
اشک کے دریا بہائیں
داغ سینے کے دکھائیں
سامنے ہو کر سنائیں

نوری جہ رب یہ دعا کر
ہم درِ مولا سے جا کر
پہلے کچھ نعتیں سنا کر
یہ پڑھیں سر کو جھکا کر

رنج و غم کھائے ہوئے ہیں
دور سے آئے ہوئے ہیں
تم پہ اترائے ہوئے ہیں
ہاتھ پھیلا ہوئے ہیں

وقت کا چمکے ستارہ
حاضرین کا اشارہ
دیکھ کر روضہ پیارا
پھر پڑھیں خادم تمہارا

جان کر کافی سہارا
لے لیا ہے در تمہارا
خلق کے وارث خدارا
یوں سلام اب تو ہمارا

آپ شاہِ انس و جاں ہیں
بے مثال آپ کا مقام ہے
رہنما یہ دو جہاں ہیں
پیشوائے مرسلیں ہیں

نورِ رب العالمین ہو
جلوۂ حق الیقین ہو
سرورِ دنیا و دیں ہو
دل میں آنکھوں میں مکین ہو

بادشاہِ انبیا ہو
نورِ ذاتِ کبریا ہو
حامیٔ روزِ جزا ہو
خلق کے مشکل کشا ہو

عرشِ اعظم پر تمہیں ہو
خلق کے رہبر تمہیں ہو
ساقیٔ کوثر تمہیں ہو
شفیٔ محشر تمہیں ہو

تیری آرزو میں جینا
تیری جستجو میں مرنا
یہی میری زندگی ہے
یہی میری بندگی ہے

دور رہے غم کا کنارہ
سرورِ عالم خدارا
دیجیے جلدی سہارا
پار ہو بیڑا ہمارا

میرے مولا میرے سرور
ہے یہی ارمانِ اکبر
پہلے قدموں پر رکھیں سر
پھر کہیں یہ سر اٹھا کر

اکبرِ شہزاد تمہارا
پھر رہا ہے مارا مارا
جا بجا تم کو پکارا
اس کی اب سن لو خدارا

عاشقِ محفل کی سن لو
بانیٔ محفل کی سن لو
سامعین کے دل کی سن لو
اکبرِ بسمل کی سن لو

چھوڑ کر دامن تمہارا
اور لے کس کا سہارا
کون ہے داتا ہمارا
کس کے در پہ ہو گزارا

آپ کے در کی فقیری
دو جہاں کی ہے امیری
اب آ گیا وقتِ پیری
کیجیے للہ دستگیری

پوری یا رب یہ دعا کر
ہم درِ مولا پہ جا کر
پہلے کچھ نعتیں سنا کر
پھر پڑھیں سر کو جھکا کر

لائیں جو ایمان تم پر
کیوں نہ دیں وہ جان تم پر
مہرباں رحمان تم پر
خلق سب قربان تم پر

ہجر میں مشکل ہے جینا
دل ہوا چاک اور سینہ
تھامیے میرا سفینہ
یا شافع المزنبینا

کاش حاصل ہو حضوری
دور ہو جائے یہ دوری
دل کی یہ حسرت ہو پوری
دیکھ لوں وہ شکلِ نوری

Leave a Comment