pesh e dars 10th february 2025
دن اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے، جس کا مقصد ہمیں اپنی زندگی میں بہتری لانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ ہر نیا دن ایک نئی شروعات اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ایک تحفہ ہے۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے دن اور رات کی اہمیت کو یوں بیان کیا ہے:
“اور ہم نے دن اور رات کو دو نشانیاں بنایا۔” (سورۃ بنی اسرائیل: 12)
دن عبادت، محنت، اور علم حاصل کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب انسان اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے بھرپور کوشش کرتا ہے۔ دن کی روشنی ہمیں مثبت کاموں کے لیے تیار کرتی ہے اور دنیا کی خوبصورتیوں کو دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
دن کو ضائع نہ کریں:
اپنا وقت فضول کاموں میں ضائع کرنے کے بجائے تعمیری سرگرمیوں میں صرف کریں۔
نیک اعمال کریں، دوسروں کی مدد کریں، اور علم حاصل کریں۔
دن کی قدر کیوں ضروری ہے؟
دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ وقت قیمتی ہے اور زندگی مختصر ہے۔ ہر دن ہمیں اپنی گزشتہ غلطیوں کو سدھارنے اور اچھے اعمال کے ذریعے اللہ کی رضا حاصل کرنے کا موقع دیتا ہے۔
نتیجہ:
دن کی اہمیت کو سمجھیں اور اس کا صحیح استعمال کریں تاکہ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکیں۔
pesh e dars 10th february 2025
سورۃ الفاتحہ:
سورۃ الفاتحہ قرآنِ مجید کی پہلی سورت ہے، جو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء، رحمت و ربوبیت، اور روزِ جزا پر مشتمل ہے۔
تعلیمی دعا (عربی):
رَبِّ زِدْنِي عِلْمًا
(اے میرے رب! میرے علم میں اضافہ فرما)
قومی ترانہ:
“جن گن من…”
pledge:
“india is my country”
pesh e dars 10th february 2025

constitution
we the people of india
حمد:
یا اللہ! تیری رحمت کے صدقے ہماری زندگیوں کو آسان اور کامیاب بنا۔
آج کا نیک خیال:
“وقت اللہ کی امانت ہے، اسے ضائع نہ کریں۔”
تقویم:
آج کی تاریخ: 10 فروری 2025
آج کی اسلامی تاریخ: 11 شعبان 1446 ہجری
طلوع اور غروب آفتاب (مہاراشٹر):
طلوع آفتاب: 7:09 صبح
غروب آفتاب: 6:36 شام
کل وقتِ دن: 11 گھنٹے 25 منٹ
pesh e dars 10th february 2025
جنرل نالج:
قومی گیت:
“سارے جہاں سے اچھا، ہندوستاں ہمارا…”

سبق آموز کہانی: ایک چھوٹا درخت اور بادشاہ
ایک بار ایک جنگل میں ایک چھوٹا سا درخت تھا جو بہت کمزور اور پتلا تھا۔ جنگل کے دوسرے بڑے درخت اس کا مذاق اڑاتے اور کہتے، “تم کبھی ہمارے جیسا بڑا اور مضبوط نہیں بن سکتے!”
چھوٹا درخت یہ سن کر اداس ہو جاتا، لیکن وہ ہمت نہیں ہارتا۔ وہ روز اللہ سے دعا کرتا: “اے اللہ! مجھے اتنی ہمت اور طاقت عطا فرما کہ میں بڑا ہو سکوں۔”
کئی سال گزر گئے، اور چھوٹا درخت آہستہ آہستہ بڑھتا گیا۔ اس نے اپنی جڑوں کو زمین کے اندر گہرائی تک پھیلایا اور اپنے تنے کو مضبوط بنایا۔ ایک دن بادشاہ شکار کے لیے جنگل آیا۔ اچانک ایک زوردار طوفان آیا، جس نے بڑے بڑے درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا، لیکن چھوٹا درخت اپنی مضبوط جڑوں کی وجہ سے محفوظ رہا۔
بادشاہ نے یہ منظر دیکھا اور کہا، “یہ چھوٹا درخت ہمیں سکھاتا ہے کہ مضبوط بنیاد ہی ہمیں مشکلات میں قائم رکھتی ہے۔” بادشاہ نے اس درخت کے گرد ایک باغ بنوایا اور اسے اپنی حفاظت کی علامت قرار دیا۔
سبق:
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ مضبوط بنیادیں اور صبر ہر مشکل کا سامنا کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ کبھی کسی کے مذاق یا تنقید سے ہمت نہ ہاریں، بلکہ اپنی محنت اور دعا سے اپنی کامیابی کی بنیاد رکھیں۔
pesh e dars 10th february 2025