بہلول دانا اور بادشاہ کا امتحان

بہلول دانا اور بادشاہ کا امتحان

بہلول دانا اور بادشاہ کا امتحان

ایک دن کی بات ہے، عباسی خلیفہ ہارون الرشید نے بہلول دانا سے کہا، “بہلول، تم اپنے آپ کو بہت عقل مند سمجھتے ہو۔ کیا تم بتا سکتے ہو کہ دنیا کی سب سے قیمتی چیز کیا ہے؟”

بہلول نے مسکرا کر جواب دیا، “بادشاہ سلامت، اس کا جواب دینا آسان ہے، لیکن پہلے آپ کو ایک امتحان سے گزرنا ہوگا۔”

بادشاہ نے کہا، “ٹھیک ہے، مجھے آزماؤ۔”

بہلول نے بادشاہ سے کہا کہ دربار کے تمام وزیروں اور اہلکاروں کو جمع کریں اور ہر ایک کو حکم دیں کہ وہ ایک شمع (موم بتی) لے کر آئیں۔ جب سب شمع لے آئے تو بہلول نے کہا، “اب ہر شخص اپنی شمع جلائے اور اس کمرے کو روشنی سے بھر دے۔”

behlul dana aur badsha ka itmtehan moral urdu stories
behlul dana aur badsha ka itmtehan moral urdu stories

سب نے اپنی شمع جلائی، لیکن کمرہ مکمل روشن نہ ہوا۔ بہلول نے ایک چھوٹی سی شمع جلائی، جو خوشبو دار تھی، اور کہا، “یہ شمع نہ صرف روشنی دیتی ہے بلکہ خوشبو بھی پھیلاتی ہے۔”

behlul dana aur badsha ka itmtehan moral urdu stories
behlul dana aur badsha ka itmtehan moral urdu stories

پھر بہلول نے بادشاہ سے کہا، “دنیا کی سب سے قیمتی چیز اچھے اعمال اور نیک نیتی ہے، جو نہ صرف دوسروں کی زندگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ اپنی زندگی کو بھی خوشبو دار کرتی ہے۔”

اخلاقی سبق:

نیک اعمال اور اچھے اخلاق انسان کی حقیقی دولت ہیں۔ یہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کا ذریعہ ہیں۔

عقلمند خرگوش

Leave a Comment